سری نگر ، 4 اگست (یو ا ین آئی) گرمائی دارالحکومت سری نگر جہاں 9 جولائی سے کرفیو، سیول کرفیو، پابندیوں اور ہڑتال کا سلسلہ بدستور جاری ہے، میں گزشتہ چند دنوں سے شام اور صبح تڑکے دکانیں اور تجارتی مراکز کھلنے لگے ہیں جس کے دوران اہلیان سری نگر اور مضافاتی علاقوں سے آنے والے لوگ بڑی تعداد میں اشیائے ضروریہ کی خریداری کرلیتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے 30 جولائی کو جاری کردہ احتجاجی کلینڈر میں
لوگوں سے کہا تھا کہ ہڑتال میں ہر روز 6 بجے سے رات دیر گئے تک ڈھیل رہے گی اور ڈھیل کے دوران دکاندار اپنی دکانیں کھولیں تاکہ لوگ اپنی ضرورت کی چیزیں خرید سکیں۔
اگرچہ علیحدگی پسند قیادت کی طرف سے 6 بجے کے بعد ہڑتال میں ڈھیل دیے جانے کے بعد بھی بعض لوگ سری نگر کے کچھ علاقوں میں دکانداروں کو دکانیں کھولنے سے روک رہے ہیں ، تاہم حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان سید علی گیلانی اور میرواعظ مولوی عمر فاروق نے اس کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے ایسے لوگوں کو تحریک مخالف عناصر قرار دے دیا ہے۔
۔